Freedom University

High-Tech, High-Touch For Your Higher Education


فقیروں کی بستی میں
کچھ ووٹ کے شخص ہیں
کچھ نوٹ کے شخص ہیں
کچھ ربوٹ سے شخص ہیں
اندر لوک سے
پروانہ جس کےنام آتا ہے
وہی کاسہءسوال پرموٹ ہوتا ہے
فقیروں کی بستی میں
اسلام کی بوتلیں
اندر لوک کی ہوتی ہیں
شراب یم  لوک سےآتی ہے
لیبل گورا ہاؤس میں لگتا  ہے
اسمبلی کے اکھاڑے میں
رقص ابیس ہوتا ہے
گریب گلیوں میں
مقدر سوتا ہے
بھوک جاگتی ہے
لوگ پیاس پیتے ہیں
فقیروں کی بستی میں
کون جیتا ہے کون مرتا ہے
کب تاریخ کا ورق بنتا ہے
سچ کےجو سپنےبنتاہے
نیزےپرتمام ہوتاہے
فقیروں کی بستی میں
جسموں کےچیتھڑےاڑتےہیں
انسان نیلام ہوتاہے
یہ سب برسرعام ہوتاہے
لوگ پیاس پیتے ہیں
فقیروں کی بستی میں
مقدر سوتا ہے
بھوک جاگتی ہے
لوگ پیاس پیتے ہیں
فقیروں کی بستی میں

Views: 16

Reply to This

Badge

Loading…

Events

© 2025   Created by John Santiago.   Powered by

Badges  |  Report an Issue  |  Terms of Service