High-Tech, High-Touch For Your Higher Education
آزاد کر دو
غرب سے امن سلیقہ اترا
اجالا مرے آنگن کا
بے وقار ہوا
بےکار ہوا
گرداب میں کھڑا
استعارہ بول رہا تھا
پتھر کو رقص دو
سب موسم دبوچ لو
جب خوشبو کی ردا
اوڑھ کر
زیست کا صحیفہ اترا
اک کفن بردار
بڑا ہی ذی وقار
تلوار کی دھار پر
کہے جا رہا تھا
"
آنکھ کے سارے جگنو
آزاد کر دو
Tags:
© 2025 Created by John Santiago. Powered by