Freedom University

High-Tech, High-Touch For Your Higher Education

دنیا کا امن اور سکون بھنگ مت کرو

دنیا کا امن اور سکون بھنگ مت کرو

ایک صاحب نے مجھ سے پوچھا پروفیسر کے کیا فراءض ہیں۔ انھوں نے مزید فرمایا مجھے تو یہ طبقہ فارغ لگتا ہے۔ بات کے دوسرے حصہ سے متعلق ایک سیاسی طبقہ اور اس کی جی حضوریہ نالاءق اور ناخلف منشی برادری پروپگنڈا کرنے میں مصروف ہے۔ نالاءق اور ناخلف کی اگر کسی کو وضاحت درکار ہے تو میں بسروچشم حاضر ہوں۔ پروفیسر بیک وقت تین کام کرتا ہے

١۔ معلومات فراہم کرتا ہے

٢۔ غلط اور صیحح ہی نہیں بتاتا بلکہ ان کی تمیز بھی سکھاتا ہےگویا رویے تشکیل دیتا ہے۔

٣۔ سوچتا ہے اور اس کا اظہار کرتا ہے۔

ایک شخص آٹھ گھنٹے بیاس منٹ جسمانی کام کرتا ہے جبکہ پروفیسر اڑتیس منٹ کام کرتا ہے۔ دونوں برابر کی تھکاوٹ محسوس کرتےہیں پروفیسرکی زیادہ انرجی صرف ہو جاتی ہے۔ پروفیسر جو سوچتا ہے وہ ڈیلور بھی کرتا ہے۔ گویا جسمانی کام کرنے والوں سے پروفیسرکی زیادہ انرجی صرف ہو جاتی ہے۔

شاید ہی کوئ ایسا پروفیسر ہو گا جو موٹا تازہ ہو۔ اگر کوئ موٹا تازہ پروفیسر نظر آ جاءے تو یقینا کسی پیٹ کے عارضے میں مبتلا ہو گا۔ مناسب انداز سے فکری نکاسی نہ ہونے کے سبب بھی موٹاپا آ سکتا ہے۔ عزت اور جان دونوں خطرے کی توپ کے دہانے پر ڈیرہ گزیں رہتے ہیں اس لیے ڈیلوری ایسا آسان اور معمولی کام نہیں۔ اگر نہیں یقین آتا تو کسی خاتون سے پوچھ لیں کہ ڈیلوری کا عمل کتنا مشکل اور کٹھن گزار ہوتا ہے۔ کوئ خاتون خفیہ بات دس پندرہ منٹ سے زیادہ پیٹ میں نہیں رکھ سکتی۔ خیر یہ بات عورتوں تک ہی محدود نہیں پروفیسر تو الگ کہ ان کا یہ کام ہی یہی ہے۔ وکیل اور پروفیسر بول بچن کی کھٹی کھاتے ہیں۔ ایک عام آدمی خفیہ بات یا کسی کا کوئ انتہائ حساس راز زیادہ دیر تک پیٹ میں نہیں رکھ سکتا۔ محاورہ پیٹ سے ہونا کے حقیقی معنی یہی ہیں۔

آج موٹے تھانیداروں کے حوالہ سے بات ہو رہی تھی۔ سوال اٹھ سکتا ہے وہ کیوں موٹے ہیں۔ اکثر یہ کہیں گے وہ کھا کھا کر موٹے ہو جاتے ہیں۔ مجھے اس سے اسی فیصد اتفاق نہیں۔ معدہ کی بیماری کے سبب کوئ تھانیدار موٹا ہوا ہو تو الگ بات ہے۔ وہ اوروں سے زیادہ ہمدردی کا مستحق ہے۔ ایک طرف معدہ پرابلم دوسری طرف زیادہ کھا لینے کا مسلہ تو تیسری طرف رازوں کی عدم نکاسی۔

کسی موٹے تھانیدار پر کوئ دوسرا موٹا تھانیدار نعرہ تکبیر کہہ کر چڑھا دیں وہ وہ راز اگلے گا کہ عقل سوچ اور دل و دماغ کی روح قبض ہو جاءے گی۔ اس کے پیٹ میں بڑے افسروں نبی نما سیاست دانوں سیٹھوں مذہبی لوگوں کے وہ وہ راز ہوتے ہیں جن کا کسی کے دونوں فرشتوں تک کو علم نہیں ہوتا۔ اس مدے پر بات کرنا ہی فضول بات ہے کیوں کہ تھانیدار ان لوگوں پر تھانیدار نہیں ہوتے۔ تھانیدار عوام کو گز رکھنے کےلیے ہوتے ہیں۔ ان کا شرفاء کے اعلی طبقے میں شمار ہوتا ہے۔

۔سو گز رسہ سرے پہ گانٹھ‘ بات کا پیٹ میں رکھنا بڑا ہی مشکل بلکہ ناممکن کام ہے‘ اپھارہ ہونا ہی ہوتا ہےاور یہ پہلے سوال کی طرح لازمی بات ہے۔ آپ کے دیکھنے میں بات آئ ہو گی کہ مرنے والے کا کوئ قریبی رو نہ رہا ہو تو اس کو رولانے کے لیے سر توڑ کوشش کی جاتی ہے۔ یہ بات پردہ میں رہتی ہے کہ اس قریبی نے اس کی موت پر شکر کا سانس لیا ہو۔ دلوں کے حال الله جانتا ہے اس لیے بات پردہ میں ہی رہ جاتی ہے تاہم اس کا کچھ ہی دنوں میں پیٹ کپا ہو جاتا ہے۔۔ اس حوالہ سے کسی تھانیدار پر انگلی رکھنے سے بڑا ہی پاپ لگتا ہے۔ کسی موٹے پروفیسر پر بھی یہی کلیہ عاءد ہوت ہے۔

آج ہی کی بات ہے بشپ صاحب کی طرف سے امن سیمینار منعقد ہونے جا رہا ہے۔ پروفیسر ہونے کے ناتے بد ہضمی اور گیس کا شکار ہوں کیا کروں میں بات نہیں کر سکتا کہ لالہ جو گولیاں اور چھتر کھا رہے ہیں انھیں امن کی کتھا سنا رہے ہو اور جو گولیاں اور چھتر مار رہا ہےاس کے معاملہ میں آنکھ بند کیے ہوءے ہو۔ میں سب کہہ نہیں سکتا کمزور بوڑھا اور بیمار آدمی ہوں میرے پاس ایک چپ اور سو سکھ کے سوا کچھ نہیں۔

ایک موباءل ایس ایم ایس کا حوالہ دیتا ہوں۔ حضرت قاءد اعظم کے پاس ایک خاتون آئ اور اپنے بیٹے پر جھوٹے قتل کے مقدمے کے حوالہ سے درخواست کی۔ بابا صاحب نے مقدمہ لڑا اور خاتون کے بیٹے کو بچا لیا۔ خاتون نے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آج تو آپ ہیں اور کمزروں کو بچا لیتے ہیں کل آپ نہ ہوءے تو کمزروں کا کیا بنے گا۔ بابا صاحب نے فرمایا نوٹوں پر چھپی میری تصویر ہر کسی کے کام آءے گی۔ اب مسلہ یہ آن پڑا ہے کہ نوٹ لسے اور ماڑے لوگوں کے قریب سے بھی نہیں گزرتے۔ایسےبرے وقتوں میں خاموشی ہی بہتر اور کارگر ہتھیار ہے۔ اپھارہ ہوتا ہے تو ہوتا رہے مجھے کیا پڑی ہے جو اس امن سیمینار پر کوئ بات کروں بلکہ مجھ پر یہ کہنا لازم آتا ہے کہ کہوں گولیاں کھاؤ چھتر کھاؤ چپ رہو۔ اؤں آں اور ہاءے واءے کرکے دنیا کا امن اور سکون بھنگ مت کرو

Views: 12

Reply to This

Badge

Loading…

Events

© 2025   Created by John Santiago.   Powered by

Badges  |  Report an Issue  |  Terms of Service