High-Tech, High-Touch For Your Higher Education
جاپانی کا لسانی نظام
کس بھی زبان کو سمجھنے جاننے اور سیکھنے کے لیے اس کے ساؤنڈ سسٹم پر گہری نظر ڈالی جاءے۔ کوئ بھی ماہر لسانیات درست یا بڑی حد تک درست نتاءج تک رسائ حاصل نہیں کر سکتا جب تک اس کے ساؤنڈ سسٹم کو سمجھ نہیں لیتا۔
جاپان
ذہین ‘ وفا پسند‘ جفاکش‘ محنتی اہل ظرف
اور مشقت شعار لوگوں کی سر زمین ہے۔ برصغیر کی طرح اس دھرتی پر بھی مختلف علاقوں کے لوگ مختف حوالوں سے مہاجرت اختیار کرتے رہے ہیں۔ آج بھی مہاجرت کی صورت موجود ہے لیکن نوعیت بدل گئ ہے۔
جہاں اور حوالےاس سرزمین کی نسبت سے موجود ہیں وہاں مذہبی حوالہ بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ حضرت مہاآتما بدھ کے ماننے والے اوراس مذہب کے اسکالرز بھی ہجرت کرکےاس دھرتی کے باسی ہوءے۔ اسی طرح تپسوی لوگوں کے لیے یہ سرزمین خصوصی دلچسپی کا سبب رہی ہے۔ ہندوستانی (اردو+ہندی) کے عام الفاظ کے علاوہ بہت سے مذہبی الفاظ جاپانی میں داخل ہوءے ہیں۔ لفظ جپ کی نسبت سےاس ملک کا نام جاپان ترکیب پایا ہے۔
حضرت بدھ کی تعلیمات جن کا پرچار ہندوستان کے علماء و فضلا کے حوالہ ہوا۔ اس سے جہاں حضرت بدھ کی تعلیمات عام ہوءیں وہاں ہندوستانی کلچر اور ہندوستانی ذہن اور ذہنیت بھی اثر انداز ہوئ۔ باہمی ربط و ضبط کے تحت دونوں زبانوں کو بھی قریب آنے کا موقع ملا۔ گویا ہر سہ حوالوں سے لوگ ایک دوسرے کےقریب آءے۔
جاپانی اس وقت تقریبا ایک سو تیس ملین لوگوں کی زبان ہے۔ چینی اور کورین بھی اسے سیکنڈ لینگوءج کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
اور ملکوں کے نام بھی ہندستانی کے الفاظ سے ترکیب پاءے ہیں مثلا لفظ اڑب سے عرب بنا۔ ہندوستانی میں ع کا تبادل الف جبکہ ڑ کا تبادل ر ہے۔ عربی میں ڑ نہیں اس کے مترادف ر قریب ترین ہے۔انگریزی زبان و ادب میں
کالاحقہ نہیں ملتا لیکن ہندوستانی میں اسم بنانے کے لیے یہ لاحقہ عام استعمال میں آتا ہے۔
دیویکا
‘ انومیکا‘ کامولیکا'۔ کومولیکا‘ پریمیکا 'دیپیکا‘دور کا‘ نزیک کا‘ مثلا
شیہروں دیہاتوں کے نام بنانے کے لیے کی اور کے لاحقے استعمال میں آتے ہیں۔
مثلا پتوکی‘ ستوکی‘ کامونکی
مریدکے
' بدھائکے مریدکے‘ جامکے
امریکا کسی شخص کے نام کے حوالہ سے ترکیب نہیں پایا بلکہ یہ امبڑیکا سے وجود پذیر ہوا۔
اس مقالے میں جاپانی آوازوں کے نظام کے حوالہ سے گفتگو کی گئ ہے تاکہ جاپانی کے لسانی سسٹم کو جاننے میں آسانی پیدا ہو جاءے۔
چاپانی میں بہت سے الفاظ ہندوستانی سے داخل ہوءے۔ جاپانی نے انھیں اپنے لسانی سسٹم کے حوالہ سے اختیار کیا موجود ہندوستانی کے تین رسم الخط ہیں۔ پنجابی بھی تین رسم الخط رکھتی ہے۔ جاپانی چارکے ہندسےسے جڑی ہوئ ہے
:
ہیراگانا - جاپانی الفاظ وغیرہ کے لیے
۔کاتا کانا - مہاجر اسماء اور اصطلاحات وغیرہ کے لیے مستعمل ہے
جب جاپانی ساؤنڈز موجود نہ ہوں تو ان ٹریسز کا استعمال کیا جاتا ہے۔
کانجی آوازیں- چینی سے اصل یا حسب ضرورت تبدیلیوں کے ساتھ مستعمل ہیں
رومانجی۔ رومن جاپانی
ہیرا گانا ایک کم سو آوازوں پر استوار ہے۔
استعمال میں آتے ہیں
واول رومانجی میں پانچ
واولز کی آوازیں
a, i, u, e, o رومانجی میں آوازوں کی صورت کچھ یوں بنتی ہے۔
A
جس طرحfa ther فادر برادرba ra thar بابا ba ba ابا ab ba باقی ba qi
E
جس طرح se ve (n) سیون ارادہ irada التجا iltija علاوہ elawa
I
جس طرح easter ایسٹر ارحا irha استدعا istada ارتقا irtiqa اتفاق itfaq
O
جس طرح open انہوں onhoun اوقات oqaat امرا omara امید omeed
U
جس طرح up اپ future اردو urdu عمبر umber الٹا ulta
بیٹ سیٹ ہیٹس لیپ ویپ
لیفٹ تھفٹ ویپٹ
انک تھنک برنک برنگ تھنگ
ہر بنیادی آواز کے ساتھ واول جڑا ہوا ہے اور اسی کے حوالہ سےلفظ آواز پیدا کرتا ہے۔ واول گویا علامتی آوازیں ہیں۔ جیسے عربی میں زیر زبر پیش شدمد جزم وغیرہ کام میں لاتے ہیں۔ یہ مفرد اور مرکبات کو متحرک رکھتی ہیں۔ دوہری آوازوں کی صورت میں الف کی آواز پیدا ہوتی ہے۔ اس کو رومن ہندستانی میں ملاحظہ فرماءیں:
جیم + زبر + بے= جب Jeem + zabar + Bay = Jab
کاف+ زبر+ بے= کب
Kaaf +zabar+ Bay
ت+ زبر+ ب= تب
Tay+ zabar + Bay = taab
م+پیش+ح+زبر+ب+ شد + ت= محبت
Meem +paish, Hay +z abar +Bay par shad + Tay = mohab'bat (mohab+bat)
انگریزی میں بھی کچھ متحرک اور کچھ غیر متحرک حروف کے حوالہ سے لفظ ترکیب وتشکیل پاتے ہیں۔ مثلا
سی + آئ براءےزیر + ٹ، زیر + وائ = سٹی
(C+ i bara’ay zair + t, zair + y = city (siti)
پاس میں پ زبر+ ا = پا+ س ساکن
pay zabar + alif = pa + seen sakin
میں اے الف کی آواز پیدا کر رہا ہےGrass
میں زبر کی آواز پیدا کر رہا ہے۔ Gras
ہیراگانا میں چار طرح کی آوازیں
ہیرا گانا میں چار طرح کی آوازوں سے کام چلایا جاتا ہے
:
مستقل
اضافی
منسلک
مترادف
بنیادی آوازیں
کے ایس ٹی این ایچ ایم وائ آر ڈبلیو جی زیڈ ڈی بی پی
جے
ایچ کے حوالہ سےیعنی
' ایف
fu
ch
کے حوالہ سے سی
chi, cha, chu, cho
کل آوازیں١٧
اضافی آوازیں
:
سی
کی
آواز
ایچ
سے مرکب ہو
چ کے حوالہ سے مستعمل ہے
ایچ انگریزی کی باقاءدہ آواز ہے۔ انگریزی میں بھی سی‘ ایچ سے مرکب ہو کر چ کی
آواز پیدا کرتی ہے
تاہم سے ک کی آواز بھی پیدا ہوتی ہے۔ یہ انگریزی کا اپنا ذاتی چلن نہیں ہے سی
انگریزی میں سی سین کی آواز بھی دیتی ہے۔ جیسےسٹی
جرمن میں
ch
خ کی آوازبھی پیدا کرتی ہے جیسے میونخ زلیخا نخٹ
(Munich, Zalicha, nicht).
یہ انداز اور رویہ انگریزی میں بھی موجود ہے۔
بعض اوقات جاپانی کے لمبے ہجوں پر اعتراض کیا جتا ہےاور یہ بلاوجہ نہیں۔ اس کا سبب واول کے استعمال کی بہتات ہےجبکہ واولز لفظوں کے لہجہ کے لمبا اونچا یا نیچا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ یہ ہی نہیں واولز آوازوں کو حرکت بھی دیتے ہیں۔
جاپانی (ہیراگانا) میں واول کے استعمال کی صورتیں کچھ یوں ہیں
:
کے۔ اے‘ آئ‘ یو‘ای‘او
K- a, i, u, e, o
ایس۔ اے‘ یو‘ ای‘ او‘ آئ
S- a, u, e, o,i
shi
مثلا کے ساتھ استعمال ہوتا ہے۔ sh بلکہ دوہری - مرکب آواز مفرد آواز ایس کے ساتھ استعمال نہیں ہوتا
T- a, e,o
ٹی- اے ای‘ او
جہاں واول کے استعمال کی ضرورت پیش آتی ہےوہاں ٹی‘ سی ایچ میں بدل جاتاہے۔ دوہری - مرکب آوازسی ایچ کے ساتھ آئ کا استعمال ہوتا ہے مثلا
chi
این مفرد بھی استعمال ہوتا ہے۔
باور رہے این کی آواز خصوصی توجہ چاہتی ہے۔
ٹی- ٹی ایس ڈی این سی ایچ جے سے پہلے آ جاءے تو این کی آواز دیتا ہے
پی‘ بی‘ ایم سے پہلے استعمال ہو تو ایم کی آواز پیدا کرتا ہے
کے‘ جی سے پہلے استعمال کی صورت میں این جی کی آواز دیتا ہے۔
لفظ کے آخر میں آ جاءے تو فرنچ این کی سی آواز دیتا ہے۔ مثلا
Pain
بامعنیbread
H- a, i, e, o
H
کے ساتھ u آنے کی صورت میں h کی آوازf
میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ Hu کی بجاءے آواز fu استعمال میں آءے گی۔.
M- a, i, u, e,o
Y- a, u, o
W- i
W,
کی آواز بھی پیدا کرتا ہے۔o
Wi, we
G- a, i, u, e, o
Z- a, u, e, o
تبدیل ہو جاتی ہے j ' z کے استعمال کی صورت میںi
ji
کی بجاءے zi مثلا
D- a, u, e, o
i
کی صورت میںd‘
j
میں بدل جاتی ۔ مثلا di سےji
B- a, i, u, e, o
P- a, i, u, e, o
دوہری - مرکب آوازوں کی صورت دوسری آواز کے ساتھ واول کا استعمال کچھ اس طرح سےہوتا ہے۔
Ky- a, u, o
Gy- a, u, o
Sh- a, u, o
Ch- a, u, o
Hy- a, u, o
Ph- a, u, o
Ry- a, u, o
Ny- a, u, o
By- a, u, o
My- a, o
مستعمل نہیں۔
ایم وائ کے ساتھu
Vy- a, u, o
Sh- e
Ch- e
t- i, u
ts- a, i, e, o
d- i, u
Dy- u
J e
F a, i, e, o
f,
کے استعمال کی صورت میںu
بن جاتا ہے۔fy
Y e
میں تبدلیل ہو جاتی ہے۔
w کی آواز y کے استعمال کی صورت میںi, e, o
کاتاکانا
بدیسی اسماء اصطلاحات وغیرہ کے لیے کاتاکانا کا استعمال ہوتا ہے اور اس کا اپنا لسانی نظام ہے۔ کاتاکانا میںتقریبا ہیراگانا کی آوازیں موجود ہیں تاہم اضافی آوازیں بھی موجود ہیں
حضرت
حضرت مہاآتما بدھ دیو کی تعلیمات کے علماء کی تقریر لیکچروں کو سننے والے ساتھ ساتھ لکھتے چلے جاتے تھے۔ اس کے لیےمختصر نویسی
سے کام لیتے تھے ۔ یہ انداز مسلمانوں کے ہاں بھی رواج رکھتا ہے۔ (short hand)
کاتاکانا
man'yōgana
کے ٹکڑوں پر بنیاد رکھتا ہے جوبدھ مت میں مستعمل تھی اور بطور مختصر نویسی استعمال کی جاتی تھی۔ یہ کہیں ہیراگانا اور کبھی کاتا
کاناکو‘ ہجوں کے حوالہ سےابھارتی ہے۔
عرب دنیا کی مختلف ولاءیتوں میں مختلف حوالوں سے گءے اور وہاں اپنے سماجی اور لسانی اثرات مرتب کءے۔ گمان کیا جا سکتا ہے کہ کاتاکانا عربوں ہی کی دین ہو۔ ذرا غور فرماءیں
Kana katiba ka na ka ti ba
کان کاتب
Kana katiban ka na ka ti ba (n)
کان کاتبا
مفاہیم کے اعتار سے یہ دونوںمرکب جا پان اور عربی
ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔
کاتا کانا آوازیں جو ہیرا گانا کے علاوہ ہیں۔
V va, vi, vu, ve, vo
vya, vyu, vyo
F fa, fi, fe, fo
Fyu
T ti, tu
Tyu
Tsa, tsi, tse, tso
Di, du
Dyu
S she
Je
Che
Ch‘
ٹی کے حوالہ سے chi
اضافی میں
Ch سے cha, chu, cho
Tags:
© 2025 Created by John Santiago.
Powered by